Tuesday 19 December 2017

سردیوں کی دھوپ

سردیوں کی دھوپ

ابھی کچھ روز پہلے
سردیوں کی دھوپ میں
بیٹھے ہوئے اس نے کہا تھا
زندگی کتنی حسیں ہے
پھول کتنے خوبصورت ہیں
پرندوں کی اڑانیں کتنی سندر ہیں
اور ساتھی من کو بھا جائے
تو جینے کا بہانہ مل ہی جاتا ہے
آج بھی ویسی سنہری دھوپ ہے
لیکن پرندے سر بہ زانوں
زندگی خاموش ہے
اور پھول مرجھائے ہوئے ہیں

خالد شریف

No comments:

Post a Comment