Friday 22 December 2017

ٹل نہیں سکتا کسی حالت میں فرمان حسین

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام الشہدا امام حسین 

ٹل نہیں سکتا کسی حالت میں فرمان حسین
ثبت ہے تاریخ کے چہرے یہ عنوان حسین
معصیت سے بھی سوا ہے طاقت فسق و فجور
تھا کتاب اللہ کی تفسیر کا اعلان حسین
سر کٹا کے دین ابراہیمؑ کو زندہ کیا
دین قیم کا مرقع تھے جوانان حسین
بڑھ گئی ان کے لہو سے کربلا کی آبرو
بن گیا تاریخ کی آواز میدان حسین
ان کے ہونٹوں کو رسول اللہ نے بوسہ دیا
میں لکھوں، کیسے لکھوں، کیونکر لکھوں شان حسین
منقبت شبیر کی انسان کے بس میں نہیں
حشر تک دونوں جہاں ہیں مرتبہ دان حسین
جب کبھی ایثار و قربانی کی منزل آ گئی
دیدہ و دل میں ترازو ہو گئی آن حسین
ڈھا نہیں سکتیں قیامت تک یزیدی طاقتیں
عرش کی رفعت سے بالا ہے ایوان حسین
مجھ میں وہ بوتا کہاں ان کی ثنا خوانی کروں
خود رسول اللہ ہیں شورش ثنا خوان حسین

آغا شورش کاشمیری

1 comment: