لٹ گیا ہے تو یوں دہائی نہ دے
پتھروں کو تو کچھ سنائی نہ دے
یا مسائل کا حل بتا مجھ کو
یا مجھے قید سے رہائی نہ دے
بے خطا ہوں وہ جانتا ہے، مگر
تیری رائے تو میرے حق میں ہے
اب مِرا ساتھ دے، خدائی نہ دے
کن اندھیروں میں لا کے چھوڑ گیا
کوئی رستہ بھی اب سجھائی نہ دے
خاقان خاور
No comments:
Post a Comment