Tuesday 26 December 2017

بھولا نہیں دل عتاب اس کے

بھولا نہیں دل عتاب اس کے 
احسان ہیں بے حساب اس کے
آنکھوں کی ہے ایک ہی تمنا
دیکھا کریں روز خواب اس کے 
ایسا کوئی شعر کب کہا ہے 
جو ہو سکے انتساب اس کے 
اپنے لیے مانگ لوں خدا سے 
حصے میں جو ہیں عذاب اس کے
ویسے تو وہ شوخ ہے بلا کا
اندر ہیں بہت حجاب اس کے

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment