Tuesday 19 December 2017

نئی رتوں کا نوحہ خالد شریف

نئی رتوں کا نوحہ

چلو زمانوں کی دھول پھانکیں
پرانے قصوں کے خالقوں کی اداس روحوں سے داد مانگیں
کہ ہم نے ان کے ہر ایک چہرے کو نقش بخشے
کہ ہم نے اپنے جواں لہو کو سپید قرطاس پر انڈیلا
کہ ہم نے بوسیدہ مرقدوں پر نئے چراغوں سے روشنی کی
نئے چراغوں کی لَو میں ان کے اداس پنجر دمک رہے ہیں
نئے چراغوں کی تہ میں اپنے لہو کی بوندیں جمی پڑی ہیں
گئی رتوں کا ہر ایک لمحہ نئی رتوں کا پیامبر ہے
چلو زمانوں کی دھول پھانکیں
پرانے قصوں کے خالقوں کی اداس روحوں سے داد مانگیں
کہ آج ان کی کہانیوں میں
ہمارے ہمزاد رو رہے ہیں
ہمارے ہمزاد ہنس رہے ہیں

خالد شریف

No comments:

Post a Comment