Sunday 3 December 2017

کہاں لکھا ہے کہ میرا کہا نہیں ہونا

سو حرف حرف یہی دوسرا نہیں ہونا
کہاں لکھا ہے کہ میرا کہا نہیں ہونا
ہم ایک جیسے ہی ضدی ہیں اور جانتے ہیں
بچھڑ گئے تو کبھی رابطہ نہیں ہونا
کہاں ہیں میرے وہ کالی زبان والے دوست
جو کہ رہے تھے کہ تُو نے مرا نہیں ہونا
وہ یوں بھی لکھتی تھی مہندی سے میرا نام عطا
اسے خبر تھی کہ اس کا لکھا نہیں ہونا

احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment