Monday, 3 August 2020

نقاب حسیناں کی جالی ملی ہے

ہمیں آج پیروں سے شالی ملی ہے
زمانے سے لیکن نرالی ملی ہے
نہیں دھان میں ایک چاول کا دانہ
صراحی ملی ہے یہ خالی ملی ہے
"ہتھو کتھ و تھرن زمستان چھوا یوں"
کہ شالی میں آدھی پلالی ملی ہے
لگائیں گے حسرت ہم آنکھوں سے اس کو
نقابِ حسیناں کی جالی ملی ہے

چراغ حسن حسرت

No comments:

Post a Comment