Wednesday, 26 August 2020

تماشائی حیرت زدہ رہ گئے

تماشائی حیرت زدہ رہ گئے
تماشا گروں نے
کبوتر نکالے تھے
شیشے کے خالی کنستر سے
ماچس کی تیلی سے
بجلی کا کھمبا بنایا تھا

رسی پہ چلتی ہوئی ایک لڑکی
ہوا میں اڑائی تھی
بندر کے اندر سے
انسانی بچہ نکالا تھا
سب لوگ حیران تھے
کیسے جادو گروں نے
پرندے کو راکٹ بنایا 
پتنگے کی دم سے سٹنگر نکالا
طلسماتی ہاتھوں نے
گیندوں کی مانند ایٹم بموں کو اچھالا
تماشائی حیران تھے
کیسے جادو گروں نے
زمیں
راکھ کی ایک
مٹھی
میں تبدیل کر دی

علی محمد فرشی

No comments:

Post a Comment