گزر رہا ہوں عجب سیلِ اشتباہ سے میں
تجھے بھی دیکھتا ہوں غیر کی نگاہ سے میں
تِری پناہ میں آرامِ جسم و جاں ہے، مگر
پناہ مانگ رہا ہوں تِری "پناہ" سے میں
تِری وصال طلب آنکھ سے گریز پہ بھی
عجیب "ساعتِ" انجام و "اختلاف" آئی
تُو میرے دل سے اٹھا اور تیری راہ سے میں
رضی حیدر
No comments:
Post a Comment