عارفانہ کلام نعتیہ کلام
جب رحلِ دل پہ نعت تلاوت نہیں ہوئی
محسوس یہ ہوا کہ عبادت نہیں ہوئی
اب تک تمہارے لہجے کی تلخی بتاتی ہے
شاید تمہیں درودﷺ کی عادت نہیں ہوئی
جیسے مدینہ آیا نگاہوں کے سامنے
اشکوں کو انتظار کی زحمت نہیں ہوئی
گزرا ہے دل کے راستے میلاد کا جلوس
کیسے کہوں میں آقاﷺ زیارت نہیں ہوئی
جب تک قلم نہ اِسمؐ محمدﷺ سے مَس ہوا
بزمِ سخن میں حرف کی عزت نہیں ہوئی
کب سَر نہیں جُھکایا درِ شہرِ علمﷺ پر
کب معرفت کے رزق میں وُسعت نہیں ہوئی
حسنین محسن
No comments:
Post a Comment