Sunday, 25 September 2022

یہی نہیں کہ درون کعبہ علی ملے گا

عارفانہ کلام منقبت مولا علیؑ


یہی نہیں کہ درونِ کعبہ علیؑ ملے گا

ہٹے جو معراج کا یہ پردہ علی ملے گا

بتا رہی ہے رجب کی تیرہ علی ملے گا 

زمین والوں سے عرش والا علی ملے

خدا سے ملنا تمہارے بس میں نہیں ہے لیکن 

تمہاری ضد ہے تو آؤ موسیٰؑ! علی ملے گا 

بتولؑ کے ہاتھ پر لکیریں نہیں ملیں گی

ہر اک ہتھیلی پہ صرف لکھا علی ملے گا

رسولؐ جائیں گے عرش پر کبریا سے ملنے

وہاں بھی انﷺ کو ہمارا مولا علی ملے گا

نہ روک پائے گا اس کو منصب کا کوئی لالچ

خدا نے حُرؑ سے کیا ہے وعدہ علی ملے گا 

یہ دار میثم کو عید کا چاند لگ رہی ہے

اسے یقیں ہے اسے دوبارہ علی ملے گا

ہمارے نزدیک بس وہ اتنا امیر ہو گا

خدا کی جانب سے جس کو جتنا علی ملے گا

ثنائے حیدرؑ کہاں کوئی لکھ سکے گا محسن

وہی لکھے گا جسے عقیدہ علی ملے گا


محسن علی جعفری

No comments:

Post a Comment