تکلفات کے صحرا میں کھو گیا کوئی
قریب آ کے بہت دور ہو گیا کوئی
سوائے اپنے ہمیں کچھ نظر نہیں آتا
ہماری آنکھ میں سورج سمو گیا کوئی
لگائیں باغ پھلوں کے ہوئی نہ یہ توفیق
اسے بھی چاٹ گئے ہم جو بو گیا کوئی
زمین اوڑھ کے سونا سبھی کو ہے لیکن
حفیظ! وقت سے پہلے ہی سو گیا کوئی
حفیظ مومن
No comments:
Post a Comment