میں جس کے واسطے سب سے لڑا ہوں
اسی کے ہاتھ سے مارا گیا ہوں
قفس میں اس لیے دل لگ گیا ہے
کہ تیرے ساتھ بھی تنہا رہا ہوں
گزارا تجھ سے ممکن تو نہیں ہے
مگر اے زندگی! میں کر رہا ہوں
ملو تم لاکھ مجھ سے مسکرا کر
تمہیں اچھی طرح میں جانتا ہوں
مِرا یہ جرم ہے، سلطان ہوں میں
رعایا سو گئی، میں جاگتا ہوں
سلطان محمود
No comments:
Post a Comment