گیت
چمپا اور چنبیلی
یہ کلیاں نئی نویلی
تحفہ پھولوں کا یہ انمول
میں تو بیچوں بِن مول
لیتے جانا بابو جی بِن مول
چمپا اور چنبیلی
یہ کلیاں نئی نویلی
کلیوں کے گجرے پھولوں کی مالا
پہنے گا کوئی خوابوں والا
بھاگ میں اپنے تو قدرت نے
زہر دیا ہے گھول
لیتے جانا بابو جی بن مول
چمپا اور چنبیلی
یہ کلیاں نئی نویلی
ان لڑیوں میں دُکھ اپنے پِرو کے
پلکوں پہ آنسوؤں کے دیپ سنجو کے
بیچ رہی ہوں ارمانوں کے
یہ موتی انمول
لیتے جانا بابو جی بن مول
چمپا اور چنبیلی
یہ کلیاں نئی نویلی
تحفہ پھولوں کا یہ انمول
میں تو بیچوں بن مول
لیتے جانا بابو جی بن مول
چمپا اور چنبیلی
یہ کلیاں نئی نویلی
سعید گیلانی
No comments:
Post a Comment