Tuesday, 27 September 2022

زخم دل اچھا ہوا پہلو بدل جانے کے بعد

 زخم دل اچھا ہوا پہلو بدل جانے کے بعد

دل کی دھڑکن مٹ گئی آنسو نکل جانے کے بعد

وعدۂ رنگیں سے ہو گا ہائے کیا خاک اہتمام

آرزو کے پھول چٹکی سے مسل جانے کے بعد

کیا کریں خون طرب کی سرخیٔ افسانہ کو

رنگ و بو کی رائیگاں گھڑیوں کے ٹل جانے کے بعد

مے انڈیلی بھی جو میناؤں میں ساقی نے تو کب

شیشہ ہائے رنگ سے موسم نکل جانے کے بعد

ڈھونڈتے پھرتے ہیں خود دیر و حرم کے پاسباں

ہوش مندان خرد کا دم نکل جانے کے بعد

کون افسردہ جوانی کو جلا دے گا خضرؔ

عہد ناؤ نوش کی شمعیں پگھل جانے کے بعد


خضر برنی

No comments:

Post a Comment