آپ سمجھیں گے بھلا کیا بے بسی دیوار کی
آنکھ میں اتری نہیں جب خامشی دیوار کی
درد کے معنی بہت سے آ گئے ادراک میں
گفتگو تفصیل سے ہم نے سنی دیوار کی
ایک دُوجے کو بتاتے ہیں اداسی کا سبب
دوستی قائم ہے میری اور تِری دیوار کی
اب مجھے کچھ اور دِکھتا ہی نہیں ہے ٹھیک سے
آنکھ میں کچھ یوں جمی بے چہرگی دیوار کی
کون حاشر! جھیل پایا ہے بھلا یہ وحشتیں
راس کس کو آ سکی ہمسائیگی دیوار کی
آفاق حاشر
No comments:
Post a Comment