Wednesday 28 September 2022

دیکھو ایک نظر مجھ کو

 دیکھو ایک نظر مجھ کو

کر دو گے بہتر مجھ کو

لاج ہے اپنے ہونے کی

ناز ہے خوابوں پر مجھ کو

اے خود کو کھونے والے

ڈھونڈ کہیں جا کر مجھ کو

مجھ میں ایک حویلی ہے

اور لگے ہیں در مجھ کو

اس نے تحفے میں بھیجے

لال پری کے پر مجھ کو

میں خوابوں کی دیوی ہوں

مت دِکھلاؤ زر مجھ کو

جانے کیا غم کھاتا ہے

اندر ہی اندر مجھ کو

پنجرے جیسا لگتا ہے

رفعت میرا گھر مجھ کو


رفعت وحید

No comments:

Post a Comment