Thursday 29 September 2022

اندھیری رات مشکل سے کٹے ہے

 اندھیری رات مشکل سے کٹے ہے

تِرا چہرہ نگاہوں میں پھرے ہے

سنو جب تم نہیں ہوتے چمن میں

ہمارا سانس کیوں رکنے لگے ہے

مِرے پاؤں میں چھالے پڑگئے ہیں

یہ تم جانو کہ چھالا کب پڑے ہے

سمجھ لیتے ہیں اپنا ہر کسی کو

یہ دھوکا غالباً سب کو لگے ہے


کاشف الہاشمی

No comments:

Post a Comment