Monday 16 December 2013

یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی تیری اک ادا پہ نثار ہے

فلمی گیت

یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی تیری اک ادا پہ نثار ہے 
مجھے کیوں نہ ہو تیری آرزو تِری جستجو میں بہار ہے
یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی

تجھے کیا خبر ہے او بے خبر تیری اک نظر میں ہے کیا اثر 
جو غضب میں آئے تو قہر ہے، جو ہو مہرباں تو قرار ہے
مجھے کیوں نہ ہو تیری آرزو تِری جستجو میں بہار ہے
یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی

تیری بات بات ہے دلنشیں کوئی تجھ سے بڑھ کے نہیں حسیں 
ہے کلی کلی میں جو مستیاں، تیری آنکھ کا یہ خمار ہے
مجھے کیوں نہ ہو تیری آرزو تِری جستجو میں بہار ہے
یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی

راجندر کرشن

No comments:

Post a Comment