تیری آواز سے بنی ہوئی ہے
زندگی ساز سے بنی ہوئی ہے
غم سناتا ہوں بس اُسی کو میں
میری غم ساز سے بنی ہوئی ہے
زندگی کُھل نہیں رہی مجھ پر
کیا کسی راز سے بنی ہوئی ہے
اِک تحیّر سے آشنائی مری
میرے آغاز سے بنی ہوئی ہے
اک ستارہ ہے ہم سفر میرا
اسی دَمساز سے بنی ہوئی ہے
یہ عمارت پرانی ہوتے ہوئے
نئے انداز سے بنی ہوئی ہے
زندگی ساز سے بنی ہوئی ہے
غم سناتا ہوں بس اُسی کو میں
میری غم ساز سے بنی ہوئی ہے
زندگی کُھل نہیں رہی مجھ پر
کیا کسی راز سے بنی ہوئی ہے
اِک تحیّر سے آشنائی مری
میرے آغاز سے بنی ہوئی ہے
اک ستارہ ہے ہم سفر میرا
اسی دَمساز سے بنی ہوئی ہے
یہ عمارت پرانی ہوتے ہوئے
نئے انداز سے بنی ہوئی ہے
رمزی آثم
No comments:
Post a Comment