یہ رنگ لال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
سمے کا جال، مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے؟
میں آنسوؤں کے سمندر میں مُسکراتی رہی
یہی کمال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
میں اسکو بھول چکی ہوں تو یاد کیوں ہے مجھے
جوخواب بَن کے ہَوا ہو گیا گھڑی میں کہیں
وہ ایک سال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
اِسی لیے تو سبھی کام ہی ادھورے رہے
تِرا خیال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
فراق رُوح سے لپٹا ہے جب ازل سے بتولؔ
تو کیوں وصال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
ہنسی تو عارضی لمحہ ہے زندگی کا بتولؔ
بس اِک ملال مِرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
فاخرہ بتول
No comments:
Post a Comment