کہت کبیر
ہمن ہے عشق مستانہ، ہمن کو ہوشیاری کیا
رہیں آزاد یا جگ سے، ہمن کو دنیا سے یاری کیا
جو بچھڑے ہیں پیارے سے، بھٹکتے دربدر پھرتے
خلق سب نام اپنے کو بہت کر سر پٹکتا ہے
ہمن گرو نام سانچا ہے، ہمن دنیا سے یاری کیا
خلق سب نام اپنے کو بہت کر سر پٹکتا ہے
ہمن گرو نام سانچا ہے، ہمن دنیا سے یاری کیا
نہ پَل بچھڑے پیا ہم سے ، نہ ہم بچھڑے پیارے سے
انہیں سے نینہہ لاگی ہے، ہمن کو بے قراری کیا
کبیراؔ عشق کا ماتا، دُوئی کو دُور کر دل سے
جو چلنا راہ نازک ہے، ہمن سے بوجھ بھاری کیا
کبیر
No comments:
Post a Comment