برطرف کر کے تکلف اک طرف ہو جائیے
مستقل مل جائیے، یا مستقل کھو جائیے
کیا گلے شکوے کہ کس نے کس کی دلداری نہ کی
فیصلہ کر ہی لیا ہے آپ نے، تو جائیے
میری پلکیں بھی بہت بوجھل ہیں گہری نیند سے
رات کافی ہو چکی ہے، آپ بھی سو جائیے
مل رہا ہے خود میں گم ہو کر مجھے اپنا سراغ
آپ بھی اپنے خیالوں میں کہیں کھو جائیے
آپ سے اب کیا چھپانا، آپ کوئی غیر ہیں
ہو چکا ہوں میں کسی کا، آپ بھی ہو جائیے
موت کی آغوش میں گِریہ کناں ہے زندگی
آئیے! دو چار آنسو آپ بھی رو جائیے
شاعری کارِ جنوں ہے آپ کے بس کی نہیں
وقت پر بستر سے اٹھیے، وقت پر سو جائیے
جاوید صبا
مستقل مل جائیے، یا مستقل کھو جائیے
کیا گلے شکوے کہ کس نے کس کی دلداری نہ کی
فیصلہ کر ہی لیا ہے آپ نے، تو جائیے
میری پلکیں بھی بہت بوجھل ہیں گہری نیند سے
رات کافی ہو چکی ہے، آپ بھی سو جائیے
مل رہا ہے خود میں گم ہو کر مجھے اپنا سراغ
آپ بھی اپنے خیالوں میں کہیں کھو جائیے
آپ سے اب کیا چھپانا، آپ کوئی غیر ہیں
ہو چکا ہوں میں کسی کا، آپ بھی ہو جائیے
موت کی آغوش میں گِریہ کناں ہے زندگی
آئیے! دو چار آنسو آپ بھی رو جائیے
شاعری کارِ جنوں ہے آپ کے بس کی نہیں
وقت پر بستر سے اٹھیے، وقت پر سو جائیے
جاوید صبا
No comments:
Post a Comment