جاتا ہو گا کوئی تو منزل تک
جو قدم جادہ جادہ رکھتے ہیں
یہ جنونِ طلب کہ رہبر سے
دو قدم ہم زیادہ رکھتے ہیں
وہ بھی پڑتا ہے بر سرِ منزل
جو قدم بے ارادہ رکھتے ہیں
نہ کوئی جیب ہے نہ دامن ہے
پیرہن کتنا سادہ رکھتے ہیں
دو جہاں کا احاطہ کرنے کو
اپنے بازو کشادہ رکھتے ہیں
جو قدم جادہ جادہ رکھتے ہیں
یہ جنونِ طلب کہ رہبر سے
دو قدم ہم زیادہ رکھتے ہیں
وہ بھی پڑتا ہے بر سرِ منزل
جو قدم بے ارادہ رکھتے ہیں
نہ کوئی جیب ہے نہ دامن ہے
پیرہن کتنا سادہ رکھتے ہیں
دو جہاں کا احاطہ کرنے کو
اپنے بازو کشادہ رکھتے ہیں
تابش دہلوی
No comments:
Post a Comment