Thursday 22 October 2015

دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی

دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی
آج بسم اللہ الفت ہو گئی
محو دل سے سب شکایت ہو گئی
سامنے جب ان کی صورت ہو گئی
میرا حالِ زار تو دیکھا، مگر
یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی
وہ فریبِ ناز دے کر لے گئے
کتنی ارزاں دل کی قیمت ہو گئی
دل میں جب تک آہ تھی اک بات تھی
لب تک آتے ہی حکایت ہو گئی
فتنہ سازی تک جو تھی مشقِ خرام
رفتہ رفتہ وہ قیامت ہو گئی
کہہ گئے احسنؔ کے منہ پر آج وہ
تیری صورت سے بھی نفرت ہو گئی

احسن مارہروی

No comments:

Post a Comment