دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی
آج بسم اللہ الفت ہو گئی
محو دل سے سب شکایت ہو گئی
سامنے جب ان کی صورت ہو گئی
میرا حالِ زار تو دیکھا، مگر
یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی
وہ فریبِ ناز دے کر لے گئے
کتنی ارزاں دل کی قیمت ہو گئی
دل میں جب تک آہ تھی اک بات تھی
لب تک آتے ہی حکایت ہو گئی
فتنہ سازی تک جو تھی مشقِ خرام
رفتہ رفتہ وہ قیامت ہو گئی
کہہ گئے احسنؔ کے منہ پر آج وہ
تیری صورت سے بھی نفرت ہو گئی
آج بسم اللہ الفت ہو گئی
محو دل سے سب شکایت ہو گئی
سامنے جب ان کی صورت ہو گئی
میرا حالِ زار تو دیکھا، مگر
یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی
وہ فریبِ ناز دے کر لے گئے
کتنی ارزاں دل کی قیمت ہو گئی
دل میں جب تک آہ تھی اک بات تھی
لب تک آتے ہی حکایت ہو گئی
فتنہ سازی تک جو تھی مشقِ خرام
رفتہ رفتہ وہ قیامت ہو گئی
کہہ گئے احسنؔ کے منہ پر آج وہ
تیری صورت سے بھی نفرت ہو گئی
احسن مارہروی
No comments:
Post a Comment