Wednesday 14 October 2015

ہم تم ہوں گے بادل ہو گا

ہم تم ہوں گے بادل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا
وصل کی شب اور اتنی کالی
ان آنکھوں میں کاجل ہو گا
کس نے کیا مہمیز ہوا کو
شاید ان کا آنچل ہو گا
پیار کی راہ پہ چلنے والو
رستہ سارا دلدل ہو گا
آنکھوں نے گستاخی کی ہے
دشت یقیناً جل تھل ہو گا
تیغِ نظر سے ڈرنا کیسا
دل پہ وار مسلسل ہو گا
باتوں میں نادانی ہو گی
بھولا بھالا سانول ہو گا
کیا ملنا فاروق سے لوگو
ہو گا کوئی پاگل ہو گا

فاروق روکھڑی

No comments:

Post a Comment