تجھ سے مل کے دل میں رہ جاتی ہے ارمانوں کی بات
یاد رہتی ہے کسے ساحل پہ طوفانوں کی بات
وہ تو کہیے آج بھی زنجیر میں جھنکار ہے
ورنہ کس کو یاد رہ جاتی ہے دیوانوں کی بات
کیا کبھی ہو گی کسی کی تُو، مگر اے زندگی
جان دے کر ہم نے رکھ لی تیرے دیوانوں کی بات
بزمِ انجم ⚝ ہو کہ بزمِ خاک تا بزمِ خیال
جس جگہ جاؤ سنائی دے گی انسانوں کی بات
پھول سے بھی نرم تر وامق کبھی اپنا کلام
اور کبھی تلوار ہم آشفتہ سامانوں کی بات
یاد رہتی ہے کسے ساحل پہ طوفانوں کی بات
وہ تو کہیے آج بھی زنجیر میں جھنکار ہے
ورنہ کس کو یاد رہ جاتی ہے دیوانوں کی بات
کیا کبھی ہو گی کسی کی تُو، مگر اے زندگی
جان دے کر ہم نے رکھ لی تیرے دیوانوں کی بات
بزمِ انجم ⚝ ہو کہ بزمِ خاک تا بزمِ خیال
جس جگہ جاؤ سنائی دے گی انسانوں کی بات
پھول سے بھی نرم تر وامق کبھی اپنا کلام
اور کبھی تلوار ہم آشفتہ سامانوں کی بات
وامق جونپوری
No comments:
Post a Comment