Saturday 23 April 2016

پھر اسی مہ لقا کی یاد آئی

پھر اسی مہ لقا کی یاد آئی
چمک اٹھی ہے شب کی تنہائی
وہ مکُیں دل میں تھے مگر ان کو
زندگی چار سُو پکار آئی
اے غم دوست! ایک تیرے سوا
کس کو سمجھوں رفیقِ تنہائی
تم کو دیکھا تو یوں ہُوا محسوس
جیسے مدت سے ہو شناسائی
خاک کا نور، ارے معاذ اللہ
چاند تارے بھی ہیں تماشائی

جگن ناتھ آزاد

No comments:

Post a Comment