میاں! ہم شاعری سے پیار کے پرچم بناتے ہیں
جنہیں انساں سے نفرت ہے وہ انساں بم بناتے ہیں
تشدد ظلم کی سب داستانیں جوڑ رکھتے ہیں
ہمارے عہد کے بچے نئے البم بناتے ہیں
کبھی مصنوعی بارش سے کبھی برسات رکوا کر
تم اپنے تازہ زخموں کی مناؤ خیر، اے لوگو
ہے جن کے ہاتھ میں خنجر وہی مرہم بناتے ہیں
ہم ان کی ندرتِ فکر و نظر کو کیا کہیں مہتابؔ
کبھی دشمن سمجھتے ہیں،۔ کبھی ہمدم بناتے ہیں
مہتاب قدر
No comments:
Post a Comment