محبت کی دنیا میں سب کچھ حسِیں ہے
محبت نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے
کہیں زبردستوں کو راحت نہیں ہے
نہ زیرِ فلک ہے، نہ زیرِ زمیں ہے
وہ بے خود ہوں اتنا نہیں جانتا میں
جزا اور سزا۔۔ نیتوں پر ہے زاہد
مجھے بھی یقیں ہے، تجھے بھی یقیں ہے
گلوں کا تبسم،۔ عنادل کا نغمہ
بہار آفریں ہے کہ درد آفریں ہے
حفیظ جالندھری
No comments:
Post a Comment