دیکھے نہ فقیری کو کوئی شک سے ہماری
دیوار میں در بنتا ہے دستک سے ہماری
بازار میں بیٹھے تھے لیے ٹوٹا ہوا دل
سو بحث تو بنتی نہ تھی گاہک سے ہماری
ہم خاک نشینوں کی سمجھ میں نہیں آتا
قربان اس انصاف کے، خود حضرتِ دشمن
تعزیر لکھے دستِ مبارک سے ہماری
جب دار پہ کھینچے گئے ہم، تب کہیں نسبت
مانی گئی منصور کے مسلک سے ہماری
عقیل شاہ
No comments:
Post a Comment