اسیری میں یہی تھا اک سہارا
قفس کو آشیاں کہہ کر پکارا
نگاہِ شوق چُن لے ایک ان میں
یہ ہیں طوفاں کی موجیں، یہ کنارا
تجھے دیکھے کہاں تک جذبۂ شوق
زمانے کی ہوا سے بجھ گیا ہے
دلوں کی درد مندی کا شرارا
جب اپنوں کی وفا سے بھر گیا جی
تو میرے دل نے غیروں کو پکارا
جگن ناتھ آزاد
No comments:
Post a Comment