Friday 29 April 2016

بہت ہوا رو دیتے تھے

بہت ہُوا، رو دیتے تھے
تم بھی کتنے سچے تھے
پہلے یہاں آبادی تھی
بستی والے کہتے تھے
ہم بھی اک دن دنیا کو
آگ لگانے نکلے تھے
تیرے ہو کر رہ جائیں
کتنے میٹھے سپنے تھے
طوفاں پکڑنے والے بھی
اونچے پل پر بیٹھے تھے
لڑنا ہوا سے مشکل ہے
ہم تو جب ہی کہتے تھے
کہنے بھر تک اچھا ہے
تیری بدولت جیتے تھے

​آشفتہ چنگیزی

No comments:

Post a Comment