اس طرح محبت میں دل پہ حکمرانی ہے
دل نہیں میرا گویا ان کی راجدھانی ہے
گھاس کے گھروندے سے زور آزمائی کیا
آندھیاں بھی پگلی ہیں، برق بھی دیوانی ہے
شاید انکے دامن نے پونچھ دیں مِری آنکھیں
پوچھتے ہو کیا بابا! کیا ہُوا دلِ زندہ
وہ میرا دلِ زندہ،۔ آج آنجہانی ہے
کیفؔ تجھ کو دنیا نے کیا سے کیا بنا ڈالا
یار اب مِرے منہ پر رنگ ہے نہ پانی ہے
کیف بھوپالی
No comments:
Post a Comment