Wednesday 20 April 2016

دیس سبز جھیلوں کا

دیس سبز جھِیلوں کا
یہ سفر ہے مِیلوں کا
راہ میں جزیروں کی
سلسلہ ہے ٹِیلوں کا
کشتیوں کی لاشوں پر
جمگھٹا ہے چِیلوں کا
رنگ اڑتا جاتا ہے
شہر کی فصِیلوں کا
دیکھ کر چلو ناصرؔ
دشت ہے یہ فِیلوں کا

ناصر کاظمی

No comments:

Post a Comment