Thursday 21 April 2016

چاند اگا ہے پروا سنکی چلنا ہے تو چل

چاند اگا ہے پروا سنکی چلنا ہے تو چل 
مہکانے پھلواری من کی چلنا ہے تو چل   
دنیا کے بازار سے نکلیں پریم نگر کی اور 
بازی ہاریں تن من دھن کی چلنا ہے تو چل
یادوں نے الٹی کھینچی ہے آج سَمے کی ڈور 
وہ پگڈنڈی ہے بچپن کی، چلنا ہے تو چل
  کھیتوں کو جل تھل کرنا ہے ندیوں کو لبریز 
چِٹھی آئی ہے ساون کی، چلنا ہے تو چل   
رات اندھیری رستہ لمبا، کانٹوں کی بہتات 
یہ سب چالیں ہیں رہزن کی چلنا ہے تو چل   
پھولوں کے میلے میں دیکھیں کیا ہے اپنا مول 
اے خوشبو! کورے برتن کی چلنا ہے تو چل   
تیرے پیچھے پڑ جائیں گے سارے تیر انداز 
پھر بھی پیارے چال ہرن کی چلنا ہے تو چل

مظفر حنفی 

No comments:

Post a Comment