یہاں طالعوں سے ملتا ہے پیارا
عبث دیکھے ہے زاہد استخارا
میں پایا ہوں ولے تجھ چشم کا بھید
نہ مانگوں کا کبھی ان کا اشارا
نہالِ دوستی کو کاٹ ڈالا
لیا اس گلبدن کا ہم نے بوسہ
تو کیا چوما رقیبوں نے ہمارا
کئی عالم کئے ہیں قتل ان نے
کرے کیا ایکلا حاتم بے چارا
شاہ حاتم
شیخ ظہور حاتم
شیخ ظہور حاتم
No comments:
Post a Comment