نہ پوچھو جب بہار آئی تو دیوانوں پہ کیا گزری
ذرا دیکھو تو اس موسم میں فرزانوں پہ کیا گزری
بہار آتے ہی ٹکرانے لگے کیوں ساغر و مینا
بتا اے پیر مے خانہ! یہ مے خانوں پہ کیا گزری
فضا میں ہر طرف کیوں دھجیاں آوارہ ہیں ان کی
جنونِ سرفروشی! تیرے افسانوں پہ کیا گزری
وصالِ شمع کی حسرت میں سب بیتاب پھرتے تھے
میں کیا جانوں حضور شمعِ پروانوں پہ کیا گزری
کہو دیر و حرم والو! یہ تم نے کیا فسوں پھونکا
خدا کے گھر پہ کیا بیتی، صنم خانوں پہ کیا گزری
جہاں نورِ سحر کے بھی قدم جمنے نہ پائے تھے
بتائے کون آخر ان شبستانوں پہ کیا گزری
نہ پوچھ آزادؔ اپنوں اور بے گانوں کا فسانہ
ہوا تھا کیا یہ اپنوں کو، یہ بیگانوں پہ کیا گزری
جگن ناتھ آزاد
ذرا دیکھو تو اس موسم میں فرزانوں پہ کیا گزری
بہار آتے ہی ٹکرانے لگے کیوں ساغر و مینا
بتا اے پیر مے خانہ! یہ مے خانوں پہ کیا گزری
فضا میں ہر طرف کیوں دھجیاں آوارہ ہیں ان کی
جنونِ سرفروشی! تیرے افسانوں پہ کیا گزری
وصالِ شمع کی حسرت میں سب بیتاب پھرتے تھے
میں کیا جانوں حضور شمعِ پروانوں پہ کیا گزری
کہو دیر و حرم والو! یہ تم نے کیا فسوں پھونکا
خدا کے گھر پہ کیا بیتی، صنم خانوں پہ کیا گزری
جہاں نورِ سحر کے بھی قدم جمنے نہ پائے تھے
بتائے کون آخر ان شبستانوں پہ کیا گزری
نہ پوچھ آزادؔ اپنوں اور بے گانوں کا فسانہ
ہوا تھا کیا یہ اپنوں کو، یہ بیگانوں پہ کیا گزری
جگن ناتھ آزاد
No comments:
Post a Comment