بیتے رشتے تلاش کرتی ہے
خوشبو غنچے تلاش کرتی ہے
جب گزرتی ہے اس گلی سے صبا
خط کے پرزے تلاش کرتی ہے
اپنے ماضی کی جستجو میں بہار
ایک امید بار بار آ کر
اپنے ٹکڑے تلاش کرتی ہے
بوڑھی پگڈنڈی شہر تک آ کر
اپنے بیٹے تلاش کرتی ہے
گلزار
No comments:
Post a Comment