Monday, 27 June 2016

بیتے رشتے تلاش کرتی ہے

بیتے رشتے تلاش کرتی ہے
خوشبو غنچے تلاش کرتی ہے
جب گزرتی ہے اس گلی سے صبا
خط کے پرزے تلاش کرتی ہے
اپنے ماضی کی جستجو میں بہار
پیلے پتے تلاش کرتی ہے
ایک امید بار بار آ کر
اپنے ٹکڑے تلاش کرتی ہے
بوڑھی پگڈنڈی شہر تک آ کر
اپنے بیٹے تلاش کرتی ہے

گلزار

No comments:

Post a Comment