Friday, 17 June 2016

سہرے کے پھول

سہرے کے پھول

دیکھ کر نوشہ کا میک اپ ہنس دئیے سہرے کے پھول
کھلکھلا کر مثلِ غنچہ گل ہوئے سہرے کے پھول
دیکھو قدرت کا تماشا آج سہرے میں سجے
عقدِ ثالث کی گواہی کے لیے سہرے کے پھول
ایک بیوی سات بچے آٹھواں تخلیق میں
دشمن اتنے دوستوں کے ہو گئے سہرے کے پھول
بیوی بچے سب پریشاں دوست بھی حیران ہیں
پھول تھے جو قبر کے کیوں کر بنے سہرے کے پھول
سہرا باندھے ایک بُڈھا شان سے ہنستا ہوا
ہیں لیکن پانی پانی شرم سے سہرے کے پھول

سید شہزاد ناصر

No comments:

Post a Comment