Thursday 30 June 2016

میرا ہی سب گناہ ہے تم بے قصور ہو

میرا ہی سب گناہ ہے تم بے قصور ہو
میری وفا گواہ ہے، تم بے قصور ہو
تم نے تو روشنی کا کیا تھا کچھ اہتمام
دنیا اگر سیاہ ہے،۔ تم بے قصور ہو
جینا تمہارا قرضِ نظر کب تھا جانِ من
جینا اگر گناہ ہے،۔ تم بے قصور ہو
یہ اور بات ہے کہ تمہیں تھے قرارِ دل
گو میرا دل تباہ ہے،۔ تم بے قصور ہو
تم نے تو کہہ دیا تھا عدمؔ سے کہ خوش رہو
اَب وہ جو صَرفِ آہ ہے تم بے قصور ہو

عبدالحمید عدم

No comments:

Post a Comment