Sunday 12 June 2016

تجھ قید سے دل ہو کر آزاد بہت رویا

تجھ قید سے دل ہو کر آزاد بہت رویا
لذّت کو اسیری کی کر یاد بہت رویا
تصویر مِری تجھ بِن مانی نے جو کھینچی تھی
انداز سمجھ اس کا بہزاد بہت رویا
نالے نے تِرے بلبل نم چشم نہ کی گُل کی
فریاد مِری سن کر صیّاد بہت رویا
آئینہ جو پانی میں ہے غرق، یہ باعث ہے
تجھ سخت دلی آگے فولاد بہت رویا
“سوداؔ سے یہ میں پوچھا ”دل میں بھی کسی کو دوں؟
وہ کر کے بیاں اپنا روداد بہت رویا

مرزا رفیع سودا

No comments:

Post a Comment