Saturday, 25 June 2016

کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے اس ہات لے

دنیا دار المکافات ہے

دنیا عجب بازار ہے کچھ جنس یاں کی سات لے
نیکی کا بدلہ نیک ہے، بد سے بدی کی بات لے
میوہ کھلا میوں ملے پھل پھول دے پھل پات لے
آرام دے آرام لے دکھ درد دے آفات لے
کلجگ نہیں کر جگ ہے یہ، یاں دن کو دے اور رات کو لے
کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے، اس ہات لے

تواور کی تعریف کر تجھ کو ثنا خوانی ملے
کر مشکل آسان اور تجھ کو بھی آسانی ملے
تو اور کو مہمان کر تجھ کو بھی مہمانی ملے
روٹی کھلا روٹی ملے پانی پلا پانی ملے
کلجگ نہیں کر جگ ہے یہ یاں دن کو دے اور رات کو لے
کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے اس ہات لے

اپنے نفع کے واسطے مت اور کا نقصان کر
تیرابھی نقصان ہوویگا اس بات اوپر دھیان کر
کھانا جو کھا تو دیکھ کر، پانی پیے تو چھان کر
یاں پاؤں کو رکھ پھونک کر اور خوف سے گزران کر
کلجگ نہیں کر جگ ہے یہ یاں دن کو دے اور رات لے
کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے اس ہات لے

غفلت کی یہ جا گر نہیں ، یاں صاحب ادراک رہ
دلشاد رکھ دلشاد رہ غمناک رکھ غمناک رہ
ہرحال میں تو بھی آکاش اب ہر قدم کی خاک رہ
یہ وہ مکاں ہے اور میاں یاں پاک رہ بے باک رہ
کلجگ نہیں کر جگ ہے یہ یاں دن کو دے اور رات لے
کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے اس ہات لے

نظیر اکبر آبادی

4 comments:

  1. السلام علیکم
    میں نظیر اکبر آبادی صاحب کی نظم "یہ سودا نقد و نقدی ہے" کی تلاش میں یہاں آ پہنچا
    http://www.theajmals.com

    ReplyDelete
    Replies
    1. وعلیکم السلام، آپ کی آمد پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں

      Delete
  2. میرے بچپن کی پسندیدہ نظموں میں سے

    ReplyDelete
    Replies
    1. خوش آمدید ام ھشام
      جن کو کو چھوٹی عمر سے شاعری کا چسکا پڑ جائے، وہ بچپن کو پچپن تک لے جاتے ہیں
      آپ کی تشریف آوری کا شکریہ

      Delete