رات کو باہر اکیلے گھومنا اچھا نہیں
چھوڑ آؤ اس کو گھر تک راستا اچھا نہیں
غیر ہو کوئ تو اس سے کھل کر باتیں کیجیۓ
دوستوں کا دوستوں سے ہی گِلہ اچھا نہیں
اتفاقاً مل گیا ہے تو پوچھ لو موسم کا حال
چوم کر جس کو خدا کے ہاتھ سونپا تھا نسیمؔ
اس کے بارے میں ہمیشہ سوچنا اچھا نہیں
افتخار نسیم افتی
No comments:
Post a Comment