Wednesday 1 June 2016

ان سے گو بول چال بند نہیں

ان سے گو بول چال بند نہیں
پھر بھی شکوے ہمیں پسند نہیں
ہے وہی شاخِ آشیاں اپنی
اس چمن میں جو سربلند نہیں
دیر و کعبہ کے ناز بردارو
ہم کسی کے نیازمند نہیں
ہم خراباتیوں پہ ہیں پہرے
شیخ کا کوئی کام بند نہیں
عشق کو احتیاط لازم ہے
زندگی انتہا پسند نہیں

رئیس امروہوی

No comments:

Post a Comment