دل کو احساس کی شدت نے کہیں کا نہ رکها
خود محبت کو محبت نے کہیں کا نہ رکها
بوۓ گل اب تجهے احساس ہوا بهی کہ تجهے
تیری آوارہ طبعیت نے کہیں کا نہ رکها
ہم کو ہے ان سے مروت کی توقع اب بهی
گو ہمیں ان کی مروت نے کہیں کا نہ رکها
رئیس امروہوی
No comments:
Post a Comment