کس ہوا میں سوار ہو بھائی
ایک دھکے کی مار ہو بھائی
میں اگر تم سے جیت بھی جاؤں
ہار یہ کس کی ہار ہو بھائی؟
عمر ایسے بھی کاٹ سکتے ہیں
اپنی ناؤ کی کوئی بات نہیں
تیرا بیڑا تو پار ہو بھائی
اور پھر دل نے بھی یہی پوچھا
کس لیے بے قرار ہو بھائی؟
جا کے دشمن کی صف میں تم بھی رہو
ایک جانب سے وار ہو بھائی
حسن ظہیر راجا
No comments:
Post a Comment