Wednesday 10 June 2020

ایک جانب سے وار ہو بھائی

کس ہوا میں سوار ہو بھائی
ایک دھکے کی مار ہو بھائی
میں اگر تم سے جیت بھی جاؤں
ہار یہ کس کی ہار ہو بھائی؟
عمر ایسے بھی کاٹ سکتے ہیں
کیا ضروری ہے پیار ہو بھائی
اپنی ناؤ کی کوئی بات نہیں
تیرا بیڑا تو پار ہو بھائی
اور پھر دل نے بھی یہی پوچھا
کس لیے بے قرار ہو بھائی؟
جا کے دشمن کی صف میں تم بھی رہو
ایک جانب سے وار ہو بھائی

حسن ظہیر راجا

No comments:

Post a Comment