Monday 8 June 2020

پانی کی عادت ہے بہنا

پانی کی عادت ہے بہنا
بہتے رہنا
پیر نہیں ٹکتے دریا کے
دوڑ دوڑ کے چٹانوں سے
جھرنے کودتے رہتے ہیں
آبشار پہاڑ پکڑ کے نیچے اترتا ہے
تھک جاتا ہے دوڑتے بھاگتے بہتا پانی
جھیل میں جا کر نیند آتی ہے پانی کو

 گلزار 

No comments:

Post a Comment