Monday, 8 June 2020

برف پگھلے گی

برف پگھلے گی

برف پگھلے گی جب پہاڑوں سے
اور وادی سے کُہرا سمٹے گا
بیج انگڑائی لے کے جاگیں گے
اپنی السائی آنکھیں کھولیں گے
سبزہ بہہ نکلے گا ڈھلانوں پر
غور سے دیکھنا بہاروں میں
پچھلے موسم کے بھی نشاں ہوں گے
کونپلوں کی اداس آنکھوں میں
آنسوؤں کی نمی بچی ہو گی

 گلزار 

No comments:

Post a Comment