دھڑکن کی سانس سانس سے اس طرح جنگ ہے
شہ رگ فشارِ خون سے "گردن" پہ تنگ ہے
آنکھیں بجھا کے دیکھ تو "تِیرہ" ہیں کس قدر
جن منظروں پہ تیری "نگاہوں" کا رنگ ہے
تیری رضا سے "قید" ہے زندانِ عمر میں
تہذیب و نسل و مذہب و رنگ و وطن کو دیکھ
خلقِ خدا کی کتنے "خداؤں" سے جنگ ہے
سید مبارک شاہ
Mashallah
ReplyDelete